Jan ۰۶, ۲۰۱۹ ۰۹:۰۵ Asia/Tehran
  • امریکی کانگریس میں حجاب پرلگی181 سالہ پابندی ختم

امریکی کانگریس میں سر ڈھانپ کر آنے پر عائد 181 سال قدیمی پابندی ختم کر دی گئی۔

امریکی کانگریس کے نئے نمائندگان نے 1837 میں لگنے والی اس پابندی کو ختم کر دیا، 181 سال میں پہلی بار خواتین با حجاب ہو کر ایوان میں آسکیں گی۔

گزشتہ روزامریکا کے وسط مدتی انتخابات میں منتخب ہوکر پہلی مرتبہ کانگریس پہنچنے والی دو مسلمان خواتین راشدہ طلیب اور الہان عمر نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا اور اسی دن الہان عمر کی سر ڈھانپنے کے قانون میں ترمیم پر ووٹنگ ہوئی۔

واضح رہے مشی گن سے منتخب ہونے والی راشدہ طلیب اور منی سوٹا سے الہان عمر کو پہلی مسلمان خواتین ہونے کا اعزاز حاصل ہے جنہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے کانگریس کے ایوان نمائندگان تک رسائی حاصل کی۔

37 سالہ الہان عمر نے حجاب پہن کر حلف اٹھایاجس کی چیمبر میں گزشتہ 181 سال سے پابندی تھی۔

الہان عمر نے اس پابندی کو ختم کرنے کی خوشی کا اظہار ٹوئٹر پیغام میں یوں کیا کہ کانگریس نے 181 سالہ سر ڈھانپنے کی پابندی ختم کردی اورمیں اس دن کی منتظر ہوں جب امریکا میں مسلمانوں پر سے دیگر عائد پابندیاں بھی ہٹادی جائیں گی۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے لئے منتخب ہونے والی الہان عمر سر پر حجاب پہنتی ہیں اور ان کا یہ عمل امریکی کانگریس کو منظور نہیں تھا۔ ایسی صورت میں وہ امریکی کانگریس کے ضابطوں میں تبدیلی کی خواہاں تھیں۔ ان کے منتخب ہونے کے بعد حجاب سے متعلق ایوان کے قواعد میں تبدیلی لازم ہو گئی تھی۔

واضح رہےالہان عمر پہلی خاتون نہیں ہیں جنہیں اس مسئلہ کا سامنا رہا ہو، اس سے قبل بھی دو قانون سازوں کو اس مسئلہ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

2010 میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ہی ایک خاتون رکن فریڈریکا ولسن کو اس قانون سے پریشانی ہوئی تھی۔ ولسن کا تعلق فلوریڈا سے ہےاورانہوں نے اُس وقت ایوان کے اسپیکر جان بینر سے اس قانون کو نظر انداز کرنے کے لیے کہا تھالیکن وہ اپنی کوشش میں ناکام ہوئی تھیں۔

ایک اور واقعہ 2012 میں پیش آیا تھا جب الی نوائے سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندے، بوبی رش کوہُڈ والی سویٹ شرٹ پہننے پر محافظوں کی مدد سے ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا۔

 

ٹیگس