Apr ۱۱, ۲۰۱۹ ۲۱:۱۴ Asia/Tehran
  • لیبیا کا بحران فوجی طریقے سے حل نہیں ہو گا

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے لیبیا کے بارے میں سلامتی کونسل کے غیر اعلانیہ اجلاس کے اختتام اس ملک کی بحرانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا کا بحران فوجی طریقے سے حل نہیں ہو سکتا۔

انتونیو گوترش نے طرابلس کے اطراف میں جھڑپیں بند کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے کو صرف سیاسی طریقے سے مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
لیبیا میں تازہ جھڑپیں گذشتہ ہفتے جمعرات کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب خلیفہ حفتر نے سعودی عرب کے چند روزہ دورے اور سعودی حکام سے ملاقاتوں کے بعد طرابلس پر حملے کے اعلان کر دیا۔
لیبیا میں دو ہزار گیارہ کے عوامی انقلاب کے بعد قذافی حکومت سقوط کر گئی تھی تاہم امریکہ اور بعض یورپی ممالک اور اسی طرح علاقے کے بعض ملکوں کی مداخلت کے نتیجے میں یہ ملک اندرونی بحران و مسائل اور سیاسی عدم استحکام سے دوچار ہے۔
لیبیا میں اس وقت دو حکومتیں قائم ہیں جہاں مشرق میں فوج کے حمایت یافتہ خلیفہ حفتر طبرق پارلیمنٹ کے ساتھ ایک حکومت بنائے ہوئے ہیں اور دوسری طرف عالمی برادری کی حمایت یافتہ طرابلس میں فائز السراج کی زیر صدارت قومی حکومت ہے۔

ٹیگس