تارکین وطن امریکہ پر بوجھ: ٹرمپ کی نئی منطق
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کی بیدخلی کیخلاف چھاپوں کا سلسلہ جلد شروع کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ چھاپوں کے دوران غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدری کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ غیرقانونی تارکین وطن تیار رہیں کیونکہ امیگریشن حکام جلد ہی ان کے پاس آنے والے ہیں یہ چھاپے نہیں بلکہ ملک بدری کی ابتداء ہو گی جو فیصلہ کن ہو سکتی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو سال ہا سال قبل مختلف ممالک سے آئے تھے اور ہمارے ملک پر بوجھ بن گئے ہیں۔
غیر قانونی تارکین وطن کے گروپ کی ایک رہنما ایلسا لوپز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی دھمکی سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو غیر قانونی تارکین ملکی معیشت میں کردار ادا کر رہے ہیں انکی نوکریاں چھوڑنے اور اسکولوں سےغیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کو نکالنے سے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ ہم اس کے لیے تیار ہیں کیونکہ گرفتاریاں تو روز ہو رہی ہیں۔
یاد رہے کہ پچھلے ماہ ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن موخر کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ ہفتے ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن اب چار جولائی کے بعد شروع ہو جائے گا۔
امریکی امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ ابتدا میں یہ کریک ڈاؤن ان تارکین وطن کے خلاف ہو گا جو حال ہی میں غیر قانونی طور پر مختلف ممالک سے امریکا پہنچے ہیں، غیر قانونی تارکین وطن کی ملک میں کوئی جگہ نہیں۔