اسرائیل کے خلاف ایتھوپیا کے یہودیوں کا مظاہرہ
مقبوضہ فلسطین میں بسائے گئے ایتھوپیا کے سیاہ فام یہودیوں نے ایک بار پھر مظاہرہ کر کے اسرائیلی پولیس کے تشدد اور نسل پرستانہ اقدامات کی مذمت کی ہے۔
ہفتے کی رات شہر حیفا میں صیہونی پولیس کے ہاتھوں ایتھوپین نژاد ایک سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے بعد مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسائے گئے ہزاروں یہودیوں نے تل ابیب، حیفا، اشدود اور اشکلون میں احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ صیہونی پولیس نے کم از کم پچاس مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ نسل پرستی اور پولیس تشدد بند کیا جائے اور ایتھوپیا سے نقل مکانی کرنے والے یہودیوں کے حقوق کا پاس و لحاظ رکھا جائے۔مقبوضہ فلسطین کے دیگر شہروں میں بھی کئے جانے والے اس طرح کے مظاہروں کو دوران اسرائیل کی پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔ایتھوپیا کے یہ یہودی صیہونی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے وعدوں کے تحت مقبوضہ فلسطین منتقل ہوئے ہیں جبکہ صیہونی حکومت انھیں تیسرے درجے کا شہری سمجھتی ہے۔