تجارتی جنگوں کے خطرناک اثرات کے بارے میں ورلڈ بینک کا انتباہ
ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے تجارتی جنگ سے دنیا میں غربت کا خطرہ مزید شدت اختیار کرتا جا رہا ہے
ورلڈ بینک کی چیف ایکونومیسٹ پینلوپی کوجیانوگولڈبرگ نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور چین کی تجارتی جنگ اس وقت عالمی اختلاف کا مرکز بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے اثرات یورپی یونین ، کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ واشنگٹن کی تجارتی کشیدگی اور بریگزیٹ پر بھی مرتب ہو رہے ہیں - ورلڈ بینک کی چیف ایکونومیسٹ گولڈ برگ نے کہا کہ تجارتی جنگوں سے سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوگی اور اس سے غریب ملکوں منجملہ افریقی ملکوں میں اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہوجائےگی - جو بات مسلم ہے وہ یہ کہ افریقا میں غربت و پسماندگی میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ براعظم افریقا اقتصادی لحاظ سے پہلے سے ہی کمزور تھا - چینی مصنوعات کی درآمدت پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کے امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان اور جواب میں چین کی طرف سے بھی ایسے ہی اقدام کے فیصلے کے بعد دوہزار اٹھارہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ جاری ہے - ٹرمپ نے اپنے انتخابی وعدوں میں بھی کہا تھا کہ وہ چین کو بین الاقوامی تجارتی نظام سے غلط فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے- امریکا اور چین کے درمیان سیکڑوں ارب ڈالر کی تجارت ہوا کرتی تھی لیکن ٹرمپ کے فیصلے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ چھڑگئی ہے جو بدستور جاری ہے -