ایسٹربم دھماکے صدر اور انٹیلی جنس کی غفلت کا نتیجہ
سری لنکن پارلیمنٹ نے ایسٹر بم دھماکوں کو صدر اور انٹیلی جنس سربراہ کی غفلت قراردیا ہے۔
پارلیمنٹ کی جانب سے جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا اور وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے کے درمیان سیاسی اختلافات سیکورٹی لیپس کی وجہ بنے۔ صدر نے وزیراعظم اور پولیس سربراہ کو قومی سلامتی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا اور سیاسی اداروں کو نظر انداز کئے رکھا۔
پارلیمانی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کی انٹیلی جنس کے سربراہ کو حملے کی اطلاع سترہ روز قبل مل گئی تھی، مگر انہوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ حملوں کی معلومات دیگر ایجنسیوں کو دینے میں تاخیر کی۔
رپورٹ نے مزید انکشاف کیا گیا کہ ایسٹر حملوں سے ایک برس قبل پارلیمنٹ نے انٹیلی جنس سربراہ سے زہران نامی شخص کے شر انگیزی میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات کو پوچھا تو انہوں نے تفصیلات تحریری طور پر بتانے کا کہہ کر بات ٹال دی اور بعد میں یہی شخص ایسٹر حملوں میں بھی ملوث نکلا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت انٹیلی جنس سربراہ اگر تحقیقات کر لیتے تو ایسٹر حملوں سے بچا جا سکتا تھا۔
واضح رہے کہ ایسٹر حملوں میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے تھے۔