اقوام متحدہ کے اراکین کی اکثریت نے ایک قرار داد پاس کرکے، بعض ملکوں بالخصوص امریکا کی خود سرانہ اقتصادی پالیسیوں کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کی رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کے اجلاس میں خود سرانہ اقتصادی پالیسیوں کی مخالفت میں ایک قرار داد، اجلاس میں موجود مندوبین نے تقریبا متفقہ طور پر پاس کی ۔
اس قرار داد میں خودسرانہ اقتصادی اقدامات کو ترقی پذیر ملکوں کے لئے اقتصادی اور سیاسی خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
اس قرار داد کا مسودہ اسلامی جہموریہ ایران نے اپنے ہم خیال ملکوں کے ساتھ مل کے تیار کیا تھا۔ یہ قرار داد ، گروپ سیوینٹی سیون پلس چین کے سربراہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی ۔
اس قرار داد کے حق میں ایک سو چھے ووٹ پڑے جبکہ اس کی مخالفت میں صرف امریکا اور صیہونی حکومت نے ووٹ دیئے۔ اسی طرح یہ قرار داد دو کے مقابلے میں ایک سو چھے ووٹوں سے پاس ہوگئی ۔یورپی یونین نے قرار داد پر ووٹنگ میں نیوٹرل ووٹ دیا۔
مذکورہ قرار داد میں اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق ملکوں کے درمیان تعاون اور دوستانہ روابط کی تقویت کے لئے بین الاقوامی اصول و ضوابط کی پابندی پر زور دیا گیا ہے ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ طاقت کا سہارا لے کر یک طرفہ اور خودسرانہ اقتصادی اور سیاسی اقدامات انجام دے اور دوسرے ملکوں کو اپنی خودمختاری اور اقتدار اعلی کو نظر انداز کرنے پر مجبور کرے۔
اس قرار داد کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ خودسرانہ اقتصادی اقدامات ، بین الاقوامی قوانین و ضوابط، اقوام متحدہ کے منشور اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے بنیادی اصولوں کے منافی ہیں۔
اس قرار داد میں عالمی برادرای سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ یک طرفہ اور خودسرانہ اقتصادی ، مالیاتی اور تجارتی اقدامات کی روک تھام کے لئے فوری طور پر ضروری تدابیر اختیار کی جائیں اور ترقی پذیر ملکوں پر بے جا دباؤ ڈالنے کے اقدامات کی مذمت اور روک تھام کی جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بعض ملکوں کے خودسرانہ اقدامات بین الاقوامی سلامتی اور ثبات و استحکام کے لئے سخت خطرات وجود میں لارہے ہیں ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کے اجلاس میں ایران کے مندوب علی حاجی لاری نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک، حتی ان ملکوں کو بھی جو فی الحال خودسرانہ اقدامات کے نشانے پر نہیں ہیں، اس طرح کے غیر قانونی اقدامات پر خاموش نہیں رہنا چاہئے اس لئے کہ اس قسم کے اقدامات اثرات انہیں بھی دامنگیر ہوں گے اور وہ بھی ان سے محفوظ نہیں رہیں گے۔
ایرانی مندوب حاجی لاری نے کہا کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے امریکا کے خودسرانہ اقدامات، اقتصادی دہشت گردی کے آشکارا مصداق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا چالیس سال سے زائد عرصے سے، اپنی اقتصادی اور مالی توانائی سے ناجائز فائدہ اٹھاکر، سیاسی اہداف کے حصول کے لئے، ایران کے عام شہریوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول اور ناکامیوں کی تلافی کے لئے بے گناہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی بھی انسانی اور اخلاقی جواز نہیں ہے۔ایرانی مندوب نے کہا کہ خوراک، دواؤں ، تعلیم ، اور بنیادی ضرورت کی چیزوں تک کسی بھی ملک کے عام شہریوں کی دسترسی میں رکاوٹ ڈالنے کے اقدامات بشریت کے خلاف جرم ہیں اور عالمی برادری کو ان اقدامات کی سخت مذمت اور روک تھام کرنا چاہئے ۔