برطانوی شہزادہ جنسی اسکینڈل کے بعد شاہی ذمہ داریوں سے سبکدوش
برطانوی ملکہ ایلزبتھ دوئم کے چھوٹے بیٹے ڈیوک آف یارک 66 سالہ شہزادہ اینڈریو کو کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی تعلقات کا اسکینڈل سامنے آنے پر عوامی تنقید کے بعد شاہی اور عوامی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونا پڑا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشہور زمانہ جیفری اپسٹن جنسی اسکینڈل میں نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات میں 66 سالہ برطانوی شہزادہ اینڈریو کا نام بھی سامنے آیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے نابالغ لڑکیوں سمیت کم عمر لڑکیوں کے ساتھ متعدد بار جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔
متاثرہ خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے عدالت میں انکشاف کیا کہ امریکی ارب پتی تاجر جیفری اپسٹن اپنے اعلیٰ مہمانوں اور امیر دوستوں کو کم عمر لڑکیاں فراہم کرتے تھے اور 1999 سے 2001 تک مجھے بھی جنسی غلام بنائے رکھا اور اس دوران 3 بار برطانوی شہزادہ اینڈریو نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
جیفری اپسٹن اسکینڈل کے شواہد اور ایک متاثرہ خاتون کے منظرعام پر آنے کے بعد برطانیہ میں شدید عوامی ردعمل آیا جس پر ملکہ برطانیہ نے بھی شہزادے پر برہمی کا اظہار کیا اور اسے شاہی اور عوامی ذمہ داریوں سے مستعفی ہونے کو کہا تھا۔
واضح رہے کہ ارب پتی امریکی شخص 69 سالہ جیفری اپسٹن پر کم عمر لڑکیوں کو جنسی غلام بنانے اور اپنے امیر دوستوں، مہمانوں کو تحفتاً پیش کرنے کا الزام تھا، جیفری اپسٹن نے اپنے ہی خلاف 2 ہزار صفحات پر مشتمل ثبوت پیش کیے تھے جس میں کم سن لڑکیاں وصول کرنے والوں کی فہرست میں شہزادہ اینڈریو کا نام بھی شامل تھا۔ جیفری نے 10 اگست کو نیو یارک کے جیل میں خودکشی کرلی تھی۔