Dec ۰۴, ۲۰۱۹ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکہ اب ہمارا مسکن نہیں: ہواوے

امریکا کے ساتھ چین کے تجارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہونے اور واشنگٹن کے الزامات کے بعد چینی ٹیکنالوجیکل کمپنی ہواوے نے امریکا کو چھوڑ کر ریسرچ میں اب اپنا نیا مسکن تلاش کرلیا۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق چینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے بانی رین ژنگفی نے کینیڈین اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہواوے ٹیکنالوجیز کارپوریشن لمیٹڈ نے اپنا ریسرچ سینٹر امریکا سے کینیڈا منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

رین ژنگفی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کمپنی کا ریسرچ سینٹر بہت جلد امریکا سے باہر منتقل ہوجائے گا اور جسے اب کینیڈا لایا جارہا ہے۔

ہواوے کے بانی نے یورپ میں بھی نئی فیکٹری لگانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ تاکہ ففتھ جنریشن (5G) ٹیکنالوجی کے کچھ آلات وہاں بھی تیار کیے جاسکیں جس کی مدد سے کمپنی پر جاسوسی کے لیے استعمال ہونے کے امریکی الزام کی شدت کو کم کیا جاسکے۔

گزشتہ برس رین ژنگفی کی بیٹی کو امریکی وارنٹ پر کینیڈا میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

رین ژنگفی کی بیٹی اس وقت ضمانت پر ہیں، لیکن اس کے باوجود وہ ایران مخالف پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں کینیڈا منتقل کیے جانے کے معاملے سے نبرد آزما ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی میں امریکی کمپنیوں پر چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

ٹیگس