شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر امریکہ کی تاکید
شمالی کوریا کے امور میں امریکی نمائندے اسٹیفن بیگن نے دوطرفہ مسائل پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر زوردیا ہے -
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے امور میں امریکی نمائندے نے پیونگ یانگ کے حالیہ مطالبات اور اقدامات کو مخاصمانہ اور ناخوش آیند قرار دیا ۔ انہوں نے سئول میں جنوبی کوریا کے اپنے ہم منصب لی دوھون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شمالی کوریا سے مطالبہ کیا کہ وہ باہمی دلچسپی کے تمام مسائل میں مذاکرات کی تجویز مان لے۔
ایٹمی مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی مہلت کے سلسلے میں واشنگٹن پر پیونگ یانگ کا دباؤ بڑھنے کے بعد اسٹیفن بیگن اتوار کو جنوبی کوریا پہنچے۔سئول میں امریکی حکومت کے خصوصی نمائندے کا یہ دورہ ایسے عالم میں انجام پایا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنی میزائلی سائٹ سے ایک اور میزائلی تجربہ انجام دینے کی خبردی ہے۔
پیونگ یانگ جزیرہ نمائے کوریا میں امریکہ کی فوجی موجودگی کا مخالف ہے اور اس نےسن دوہزار انیس کے آخر تک واشنگٹن کو مہلت دی ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آجائے اور شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کو منسوخ کردے ورنہ نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔
امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون کے درمیان اب تک سنگاپور ، ویتنام اور دونوں کوریاؤں کی سرحد پر مذاکرات کے تین دور انجام پا چکے ہیں جو واشنگٹن کی جانب سے اپنے وعدوں کی پابندی نہ کئے جانے کی بنا پر بے سود رہے ہیں ۔