Dec ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۸:۲۶ Asia/Tehran
  • صیہونی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ اور امریکا کی اسرائیل نوازی

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے جس پر اسرائیل کے ساتھ ہی امریکا نے بھی سخت برہمی ظاہر کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پمپیؤ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی تحقیقات کے پروگرام کی سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے ۔مائک پمپیؤ نے ٹوئٹ کیا ہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل کے اس اعلان سے کہ صیہونی حکومت کے جرائم کی تحقیقات کی جائیں گی، یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ آئی سی سی اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی مجاز ہے یا نہیں ۔امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت بین الاقوامی فوجداری عدالت کی رکن نہیں ہے اس لئے بقول ان کے یہ عدالت اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی مجاز نہیں ہے۔مائک پمپیؤ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اس فیصلے کو غیر قانونی سمجھتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے یہ اعلان کرکے اسرائیل کے ساتھ نا انصافی کی ہے بنابریں امریکا اس کی مخالفت کرے گا۔یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹرجنرل نے اعلان کیا ہے کہ ، عدالت فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی تحقیقات کرے گی .بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل، فاتو بن سودا نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ ، غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس میں ایسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں بنابریں ان کی تحقیقات ضروری ہیں۔قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے کا بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ خود مختار فلسطینی انتظامیہ کی پانچ سال کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل کے اس فیصلے پر صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بین یامین نتین یاہو نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ آئی سی سی کو فلسطینی علاقوں میں تحقیقات کا حق نہیں ہے۔انھوں نے دعوی کیا کہ تل ابیب کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کا یہ فیصلہ سیاسی محرکات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے امریکا کی ہمہ گیر حمایت سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں وسیع پیمانے پر انتہائی وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔صیہونی حکومت کے ان وحشیانہ جرائم اور غزہ کے نہتے عوام پر ‌فضائی حملوں اور گولہ باری میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ فضائی اور زمینی جارحیت میں سیکڑوں فلسطینی بچـے بھی شہید ہوئے ہیں جس کی بنا پر اس نے بچوں کی قاتل حکومت کا لقب بھی حاصل کیا ہے۔اس کے علاوہ فلسطینی عوام کے پر امن حق واپسی مارچ پر غاصب صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں بھی مارچ دو ہزار اٹھارہ سے اب تک تین سو ستائیس فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں ۔

ٹیگس