Feb ۰۸, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۹ Asia/Tehran
  • امریکی ایوان نمائندگان کے 107 ارکان سینچری ڈیل کے مخالف

امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک سو سات ارکان پارلیمنٹ نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں سینچری ڈیل کی رونمائی پر سخت اعتراض کیا ہے۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے ایک سو سات ارکان نے صدر ٹرمپ کے نام لکھے گئے خط میں سینچری ڈیل کو مغربی کنارے پر غاصبانہ قبضے کی دوام کا باعث قرار دیا ہے۔
 
اس خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کےتحت فلسطینی آبادیاں ایک دوسرے سے جدا ہوجائیں گی اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن نہیں رہے گا۔ امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ ارکان نے اپنے خط میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ٹرمپ کے پیش کردہ سینچری ڈیل منصوبے کے حوالے سے تشویشناک امر یہ ہے کہ یہ منصوبہ طاقت کے زور پر مغربی کنارے پر دائمی قبضے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔
 
خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے میں فلسطینی مملکت کا نقشہ صیہونی بستیوں اور اسرائیلی تنصیبات  کے درمیان گھری غیر متصل فلسطینی آبادیوں پر مشتمل ہے جسے کسی طور ایک ملک قرار نہیں دیا جاسکتا۔
 
امریکی کانگریس کے مذکورہ ارکان نے یہ نقشہ تیار کرنے والی ٹرمپ کی ٹیم پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے اس ٹیم کو فلسطینی مملکت کا دشمن قرار دیا ہے۔ امریکی کانگریس کے ارکان نے اس بات پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے کہ سینچری ڈیل کی تیاری میں فلسطینیوں اور فلسطینی رہنماؤں سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔
مذکورہ اراکین کانگریس نے اس بات پر بھی کڑی نکتہ چینی کی ہے کہ ٹرمپ نے یہ منصوبہ اسرائیل میں ایک سال کے دوران ہونے والے تیسرے انتخابات سے پہلے اور بنیامین نیتن یاھو کے خلاف بدعنوانیوں کے سنگین الزامات کے درمیان پیش کیا ہے۔
جب سے ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کا اقتدار سنبھالا ہے، وائٹ ہاوس نے اسرائیل کے مفاد میں بعض ایسے اقدامات کئےہیں جو اس سے پہلے کوئی بھی امریکی صدر، انجام دینے کی جرآت نہیں کرسکا تھا۔
 
بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا، شام کے علاقے جولان پر اسرائیلی قبضے کو جا‏ئز قرار دینا، فلسطینیوں کے امدادی ادارے آنروا کی امداد بند کرنا، واشنگٹن سے فلسطینی سفیر کو بے دخل کردینا، اقوام متحدہ کے ادارے یونسکو اور انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی اختیار کرنا اور آخر کار غرب اردن کے فلسطینی علاقوں کو ہڑپ کرنے کا اسرائیل کو گرین سگنل دینا  ، ٹرمپ کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات شمار ہوتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹھائیس جنوری کو صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاھو کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے صیہونی نژاد داماد جیرڈ کوشنر کے تیار کردہ نسل پرستانہ سینچری ڈیل منصوبے کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا، غرب اردان کی مزید تیس فیصد فلسطینی علاقے کو اسرائیل کے حوالے کرنا، بے دخل کیے جانے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کا حق سلب کرنا، اور فلسطینی مملکت کا فوج رکھنے سے محروم ہونا، ناپاک سینچری ڈیل منصوبے کے اہم نکات ہیں۔

ٹیگس