امریکی حکام پھر جھوٹ بولے
امریکی صدر اور وزیر خارجہ نے ایک بار پھر اپنے اس غلط دعوے کا اعادہ کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے دوائیں اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء ایران بھیجنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے بارے میں منعقدہ پریس کانفرنس میں، ایران میں کورونا کے خلاف مہم کی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ جھوٹا دعوی دوہرایا کہ امریکا نے ایران کے لئے دواؤں اور دیگر ضروریات زندگی کی سپلائی پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔
اسی طرح امریکی وزیر خارجہ مائک پمپؤ نے بھی بدھ کی رات کہا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیاں بقول ان کے دواؤں کی سپلائی اور انسان دوستانہ امداد میں رکاوٹ نہیں ہیں ۔
امریکی صدر اور وزیر خارجہ نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ اس سے پہلے امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے متعدد اراکین امریکی پابندیوں سے، ایران میں کورونا مخالف مہم کے متاثر ہونے کا اعتراف اور ایرانی عوام کے خلاف عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
پوری دنیا میں کورونا پھیل جانے اور اس کے خلاف ہمہ گیر مہم کی ضرورت پر زور دیئے جانے کے باوجود امریکا ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسیوں کے علاوہ ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔