خلیج فارس میں ایران و امریکہ کے بحری جہاز آمنے سامنے: امریکہ کا دعوی
مغربی ایشیا میں تعینات امریکی دہشتگردوں کے ہیڈ کواٹر سینٹکام نے دعوی کیا ہے کہ ایران کی جنگی کشتیاں خلیج فارس میں موجود امریکہ کے جنگی بحری جہازوں سے قریب ہوئی ہیں۔
ارنا نیوز کے مطابق خطے میں موجود امریکی دہشتگردوں کے ہیڈ کواٹر نے ایک بیان جاری کر کے یہ دعوی کیا ہے کہ بدھ کے روز ایران کی گیارہ جنگی کشتیوں نے امریکہ کے چھے جنگی بیڑوں کے قریب ہوکر ان کے لئے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی۔
دہشتگردی کے لئے معروف امریکی سینٹرل کمانڈ نے یہ دعوی ایسے میں کیا ہے کہ حالیہ چند مہینوں کے دوران وہ خود بارہا غیر قانونی اقدامات انجام دے کر خطے میں عالمی قوانین و ضابطوں کی دھجیاں اڑا چکا ہے۔
گزشتہ برس بیس جون کو امریکہ کے لئے مایہ ناز سمجھے جانے والے جاسوسی ڈرون کلوبل ہاؤک نے ایران کی فضائی حدوں کو پار کیا تھا جس کے بعد سپاہ پاسداران کے جوانوں نے اپنے بنائے ہوئے میزائل سے اسے تباہ کر کے امریکی ہیبت کوخاک میں ملا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ڈرون کے ساتھ ایک اور امریکی طیارہ گراسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا: ایران
کچھ عرصے قبل بھی دہشتگرد امریکی بحریہ کے ایک جنگی طیارے اف اٹھارہ نے ایران کے فضائی حدود کے قریب ہونے کی کوشش کی جسے ایرانی فوج نے وارننگ دے کر بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔
اسلامی جمہوریہ ایران بارہا یہ اعلان کر چکا ہے کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں موجود غیر ملکی جنگی بیڑوں پر نظر رکھنا اس کا فطری اور قانونی حق ہے اور اگر کوئی ملک ایران کے حدود کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرے گا تو عالمی قوانین کے مطابق اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔