سیاہ فام نوجوان کی قاتل پولیس کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر امریکی پولیس کی فائرنگ، ایک جاں بحق
امریکی ریاست مینے سوٹا کے علاقے مینیا پولس میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے بعد ہونے والے عوام کے احتجاجی مظاہرے پر پولیس نے فائرنگ کر دی جس میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی نے امریکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکی پولیس اہلکار ایک سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر کیمیائی مواد کے حامل اسپرے کا بھی استعمال کرتے دیکھے گئے ہیں۔
امریکی ریاست مینے سوٹا کے اس شہر کی صورت حال بدستور بحرانی بنی ہوئی ہے جہاں پولیس کی جانب سے مظاہرین کی سرکوبی کے لئے ہر طرح کا حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی تصاویر میں ایک سفید فام پولیس اہلکار ایک سیاہ فام امریکی شہری کو سڑک پر پیٹ کے بل لٹائے اس کی گردن کو اپنے گھٹنے سے دبا رکھا ہے اور یہ سیاہ فام امریکی شہری دم گھٹنے کی بنا پر بے بسی کے عالم میں اپنی زندگی بچانے کے لئے پانی مانگ رہا ہے۔
موصولہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ رواں عیسوی سال کے پہلے چار مہینوں میں امریکی پولیس کے تشدد کے نتیجے میں دو سو سے زائد امریکی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
جہاں تک امریکی عدالتوں کا سوال ہے وہ بھی امریکی سیاہ فام شہریوں کے خلاف پولیس تشدد کو جرم نہیں سمجھتیں اور نہ ہی ان عدالتوں سے سیاہ فام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکاروں کو کوئی سزا دی جاتی ہے۔