May ۳۱, ۲۰۲۰ ۱۸:۴۴ Asia/Tehran
  • امریکہ میں مظاہرین پر تشدد، قاتل پولیس ضمانت پر رہا

امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل اور نسل پرستی کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔

نیویارک پولیس کے مطابق اس شہر میں پچھلے دو روز سے جاری مظاہروں میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا جن میں سے دو سو کو پولیس نے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ نیویارک پولیس چیف نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عوام کے ساتھ ہونے والی حالیہ جھڑپوں کے دوران متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں تاہم انہوں نے اس جانب کوئی اشارہ نہیں کیا کہ پولیس کے تشدد کے نتیجے میں کتنے پرامن مظاہرین زخمی ہوئے۔

لاس اینجلس سٹی کے مرکزی علاقے میں ہونے والے ایسے ایک مظاہرے میں چار ہزار سے زائد افراد شریک تھے جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ تقریبا چار سو مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا۔

دوسری جانب امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اتوار کی صبح اعلان کیا ہے کہ ریاست منے سوٹا میں جاری عوامی احتجاج پر قابو پانے کے لیے فوج کے بعض دستوں کو تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

اس دوران نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے کہا ہے کہ کورونا اور پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاہم شہری کے قتل کے خلاف ہونے والے مظاہروں نے ملک میں پائے جانے والے طبقاتی فاصلے کو نمایاں کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں جاری عدم مساوات اور تعصبات حکومت کے لیے اہم ترین چیلنج بن گئے ہیں۔ اینڈریو کومو کا کہنا تھا کہ سیاہ فام شہری کے قتل اور حکومت کے رویئے نے امریکی سماج میں پائی جانے والی عدم مساوات کی گہری خلیج کو پوری طرح سے واضح کر دیا ہے۔

پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے بہیمانہ قتل کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں میں احتجاج اور مظاہرے شروع ہو گئے جو اب پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےحالیہ مظاہروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں انہوں نے مظاہرین کو غنڈے اور بدمعاشوں کا ٹولہ کہا تھا۔

درایں اثنا اے بی سی ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ ریاست منے سوٹا کے حکام نے سیاہ فام امریکی شہری کے قتل میں ملوث پولیس افسر ڈریک چیون کو ضمانت پر رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ خـبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کے سامنے ایسی کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی جس میں سیاہ فام شہری کے قاتل امریکی پولیس افسر کو ضمانت پر رہا کرنے کی بات کی گئی ہو۔ اے بی سی ٹیلی ویژن کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ سیاہ فام امریکی شہری کے قاتل پولیس افسر کو پانچ لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے گزشتہ ہفتے پیر کے روز کہ ایک سفید فام امریکی پولیس اہلکار نے منیاپولس شہر میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے تشدد کا بنا کر قتل کردیا تھا۔

اس واقعے کی فوٹیج سوشل میڈیا کے ذریعے عام ہونے کے بعد پورے امریکہ میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور مقامی حکومتوں نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے کئی شہروں میں ہنگامی حالت جبکہ پچیس شہروں میں کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

انسانی اور شہری حقوق کا دفاع کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فاموں اور دیگر نسلوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو پولیس کے تشدد آمیز رویئے کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ٹیگس