Jun ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۶ Asia/Tehran
  • امریکہ: سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر احتجاج جاری، 20 ہلاک سینکڑوں زخمی

امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام برادری سے منافرت کے خلاف تحریک پورے ملک میں پھیل گئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج میں پولیس کے تشدد میں کم سے کم 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی، جبکہ 10 ہزار افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں سے 86 فی صد کا تعلق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سے ہے۔ شدید عوامی دباو کے بعد واقعے کے مرکزی ملزم سفید فام پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔ تین دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی مقدمے میں شامل کر لیا گیا ہے۔

امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام برادری سے منافرت کے خلاف تحریک پورے ملک میں پھیل گئی ہے۔ نیو یارک، واشنگٹن، نیو اورلینز اور مینی سوٹا میں مشتعل مظاہرین نے ریلیاں نکالیں۔ پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج تحریک میں تبدیل ہوگیا ہے اور پورے ملک میں جاری مظاہروں سے 10 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا جبکہ اہم عمارتوں کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کر دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے پچیس مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلویڈ کو وحشتناک طریقے سے قتل کردیا تھا۔ اس وحشیانہ جرم پر امریکی عوام کا غصہ بھڑک اٹھا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے جبکہ امریکی پولیس اور سیکورٹی اہلکار مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ٹیگس