Jul ۰۴, ۲۰۲۰ ۲۲:۰۸ Asia/Tehran
  • فرانس اور صیہونی حکومت کے درمیان نئي کشیدگي

غرب اردن کے بعض حصوں کو صیہونی حکومت میں ضم کرنے کی اسرائيل کی سازش پر فرانس کی حکومت اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگي جاری ہی تھی کہ بیت المقدس میں ایک فرانسیسی شہری کو حراست میں لیے جانے پریہ کشیدگي اور بڑھ گئي ہے۔

۔ فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ نے سنیچر کے روز ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ صالح حموری نامی فلسطینی نژاد فرانسیسی شہری کو مقبوضہ بیت المقدس میں تیس جون کو پھر حراست میں لے لیا گيا ہے جبکہ دو سال قبل پیرس کی بہت زیادہ کوششوں سے مذکورہ شہری کو رہا کیا گيا تھا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ اس نے سفارتی ذرائع اور اپنے قونصل خانے کے ذریعے صیہونی حکومت سے اس فرانسیسی شہری کو حراست میں لیے جانے کے سلسلے میں جواب طلب کیا ہے اور وہ حموری اور ان کی اہلیہ کی رہائي کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گي۔

قابل ذکر ہے کہ اس فلسطینی نژاد فرانسیسی شہری کو صیہونی حکومت نے سن دو ہزار پانچ اور سن دو ہزار گيارہ میں ایک یہودی ربی عوفادیا یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دوسری جانب فرانس غرب اردن کے بعض حصوں کو صیہونی حکومت میں ضم کرنے کی اسرائيل کی کوششوں کی مخالفت کر رہا ہے۔ فرانس کے صدر میکراں بارہا، صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو اس سلسلے میں پیرس کی مخالفت سے آگاہ کر چکے ہیں اور انھوں نے اس منصوبے کے تخریبی نتائج کی طرف سے تل ابیب کو انتباہ دیا ہے۔

ٹیگس