نیتن یاہو نے احتجاجی مظاہرین اور میڈیا پر ڈیموکریسی کی پامالی کا الزام لگایا!
صیہونی وزیر اعظم نے کابینہ کی نشست میں احتجاجی مظاہرین اور میڈیا پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان پر مقبوضہ فلسطین میں ڈیموکریسی کی پامالی کا الزام لگایا ہے۔
بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کے روز ان کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی مظاہرین پر شدید زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت کو پامال کر رہے ہیں اور اسرائيلی میڈیا بھی انھیں اشتعال دلا رہا ہے۔ مئي کے مہینے میں لگاتار پانچویں بار صیہونی حکومت کا وزیر اعظم منتخب ہونے والے نیتن یاہو نے اپنے خلاف اسرائيل کے زیادہ تر ذرائع ابلاغ کے امتیازی کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کے گھر کے سامنے اور مختلف سڑکوں پر لوگ صیہونی وزیر اعظم کی مالی بدعنوانیوں اور اسی طرح کورونا وائرس کے سبب اس حکومت کی ابتر معاشی صورتحال کے خلاف روزانہ مظاہرے کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی میڈیا کو شمالی کوریا کے میڈیا سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مظاہروں کو میڈیا کے ذریعے بڑھایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ مظاہروں کی کوریج نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ مظاہروں میں شامل ہیں اور آگ میں تیل ڈال رہے ہیں۔