ٹرمپ کے دعوے کے برخلاف امریکہ میں کورونا زوروں پر
امریکہ کے صدارتی انتخابات کی مہم کورونا کے بڑھتے پھیلاؤ سے متاثر ہوتی نظر آ رہی ہے.
امریکہ میں کورونا کیسز میں ریکارڈ توڑ اضافہ ایسے حالات میں ہو رہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے صدارتی حریف جو بائیڈن کے ساتھ آخری انتخابی مباحثے میں ایک بار پھر کورونا کے غیر اہم ہونے پر زور دیا اور دعویٰ کیا کہ بیشتر امریکی ریاستوں میں کورونا کا زور ٹوٹ چکا ہے اور جلد ہی کورونا کا خاتمہ ہو جائے گا۔
جانز ہاپکینز یونیورسٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران امریکہ میں کورونا سے متاثرین کے بیاسی ہزار پچاس نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کی بنا پر امریکہ میں اب کورونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد بڑھ کر چوراسی لاکھ نواسی ہزار سات سو باون ہو گئی ہے۔
ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران نو سو سینتالیس مزید اموات کے ساتھ کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی دو لاکھ تیئیس ہزار نو سو سینتالیس ہو گئی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے این بی سی نیوز ٹی وی چینل سے گفتگو میں ٹرمپ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کے وہم و گمان میں کورونا کنٹرول ہو گیا ہے۔
امریکی اقتصاد اور عوام کی معیشت پر کورونا کے مرتب ہونے والے اثرات کے پیش نظر کورونا ویکسین کا موضوع اس وقت صدارتی امیدواروں کے لئے ایک حربے میں تبدیل ہو چکا ہے تاکہ اس کے ذریعے کامیابی کی ضمانت فراہم کی جا سکے۔
ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے تیئیس اکتوبر کو اپنی ممکنہ حکومت کی قومی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ امریکہ کے صدر منتخب ہوتے ہیں تو تمام امریکیوں کو فری کورونا ویکسین فراہم کریں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے، جو بیشتر تخمینوں میں اپنے حریف سے کافی پیچھے ہو گئے ہیں، گزشتہ ہفتے عوام کے اعتماد کے حصول اور انتخابات میں اپنی کامیابی کا چانس بڑھانے کی امید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ کورونا ویکسین جو آئندہ چند ہفتوں میں تیار ہو جائے گا سب کو مفت لگایا جائے گا۔