جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ جاری
جہموریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ آرمینیا کی فوج ، گذشتہ شب سے آج صبح تک اس کے فوجی اڈوں کو بھاری حملوں سے نشانہ بناتی رہی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ تاووز ، گدہ بی اور داشکسن پر یہ حملے جمعرات کی صبح تک جاری رہے اور آرمینیا کے فوجیوں نے گوران بوی ، ترتر و آغجیدی کے رہائشی علاقوں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا تاہم آرمینیا کی فوج جمہوریہ آذربائیجان کے جوابی حملوں کی تاب نہ لاسکی اور اسے پسپائی اختیار کرنا پڑی ۔
جمہوریہ آذربائیجان کے جوابی حملوں میں بڑی تعداد میں آرمینیا کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں ۔جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ آپریشنل علاقے اس کی فوج کے کنٹرول میں ہیں ۔آرمینیا نے اب تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے ۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے علاقے کے بارے میں ستائیس ستمبر سے جنگ ہو رہی ہے اور جنگ بندی کے کئی معاہدوں پر دستخط کے بعد بھی اس کا سلسلہ جاری ہے ۔