اسرائیل اور مراکش تعلقات کے قیام پر متفق ہو گئے: ٹرمپ
امریکہ کے صدر نے جمعرات کو خبر دی ہے کہ مراکش اور صیہونی حکومت ایک دوسرے سے تعلقات قائم کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ مراکش کی سلطنت اور اسرائيل کی حکومت نے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ، مغربی صحرا پر مراکش کی حکمرانی کو باضابطہ طور پر تسلیم کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آج ایک اور تاريخی واقعہ ہوا ہے اور ہمارے دو بڑے دوست، اسرائیل اور مراکش کی سلطنت، مکمل سفارتی تعلقات کے قیام پر متفق ہو گئے ہیں۔ یہ مشرق وسطی میں امن کی راہ میں ایک بڑی پیشرفت ہے۔ یاد رہے کہ مغربی صحرا، شمال مغربی افریقا اور مراکش کے جنوب میں واقع ایک علاقہ ہے جس پر قبضے کے سلسلے میں مراکش اور پولیساریو فرنٹ کے درمیان برسوں سے شدید تنازعہ جاری ہے۔
پولیساریو فرنٹ، مغربی صحرا کے لوگوں پر مشتمل ایک سیاسی و فوجی تنظیم ہے جو اس علاقے کو مراکش سے آزاد کرانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کے قیام کا اعلان ایسے عالم میں کیا گيا ہے کہ مراکش کے عوام نے حالیہ دنوں میں اسرائيل سے تعلقات کے قیام کے عمل کے خلاف مظاہرے کیے ہیں اور اسرائيل سے تعلقات کو فلسطین سے غداری اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے۔