Dec ۳۰, ۲۰۲۰ ۲۲:۴۶ Asia/Tehran
  • اسرائیلی جاسوس، امریکی جیل سے رہا، پہنچا اسرائیل

اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ جو امریکی بحریہ میں کام کرتا تھا مگر در اصل اسرائیل کے لئے جاسوسی میں مصروف تھا، امریکا میں تیس سال جیل کی سزا کاٹنے کے بعد اسرائیل لوٹا تو بنیامن نتن یاہو نے اس کا استقبال کیا۔

1987 میں اس جاسوس کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس نے جاسوسی کا اعتراف کیا تھا۔ 2015 میں پولارڈ کو مشروط آزادی ملی تھی۔

اس پر امریکا سے باہر جانے پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم اپنے آخری دن گزار رہی ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو یہ تحفہ دیا کہ پولارڈ پر پانچ سال سے جاری سفری پابندی میں توسیع نہیں کی۔

نتن یاہو نے تل ابیب پہنچنے پر پولارڈ اور اس کی اہلیہ کا استقبال کیا اور اس کا ویڈیو اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے جاری کیا۔

صیہونی پولارڈ اور اس کی اہلیہ نے تل ابیب پہنچنے پر زمین کو بوسہ دیا۔ نتن یاہو نے اس موقع پر پولارڈ کو اسرائیلی شہریت کا کارڈ دیا اور کہا کہ اب سے تم اسرائیل کے شہری ہو۔

پولارڈ نے 1980 کی دہائی میں نیویارک میں اسرائیلی جنرل سے رابطہ کیا تھا اور دسیوں ہزار ڈالر کی رقم وصول کرکے اسرائیل کو خفیہ اطلاعات دینی شروع کر دی تھیں۔

پولارڈ نے ہزاروں دستاویزات اسرائیلی جنرل کو دیئے اور اس طرح امریکا کے ساتھ غداری بھی کی۔

پولارڈ کی جاسوسی کے نتیجے میں اسرائیل کو جو اطلاعات ملیں ان کی بنیاد پر اس نے تیونس میں فلسطینی تنظیم پی ایل او کے ٹھکانے پر حملہ کیا تھا جس میں 60 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اسی طرح؛ اسرائیل نے ان اطلاعات کی مدد سے متعدد ٹارگٹ کلنگ بھی کی تھی۔

ٹیگس