Jan ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۱:۳۸ Asia/Tehran
  • مالی مفادات کی لالچ می آکر سوڈان نے غاصب کو تسلیم کر لیا

امریکی دباو اور سعودی ریال نے غاص صیہونی ٹولے اسرائیل کو تسلیم کرنے پر سوڈان کو مجبور کر ہی دیا۔

سوڈان امریکی دباو میں آکر متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والا پانچواں عرب ملک بن گیا ہے۔ دونوں ملکوں نے "معاہدہ ابراہیم" پر دستخط کر دئیے جس کے بعد سوڈانی حکومت نے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ سوڈان کی وزارت خارجہ نے چند روز قبل ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا تھا کہ امریکا نے اس سے وعدہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے عوض میں اس کے قرضے کم ہو جائیں گے اور واشنگٹن اور تل ابیب نے سوڈان کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ امریکی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر سوڈان کا قرض کم کرانے کی کوشش کرے گی جبکہ تل ابیب نے بھی فوڈ سیکورٹی کے بارے میں سوڈان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق آل سعود قبیلے نے بھی سوڈان کو یہ وعدہ دے رکھا ہے کہ اگر وہ غاصب و طفل کش صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دے تو سوڈان کی جانب سے امریکہ کو ادا کیا جانے والا تاوان، سعودی عرب کی جانب سے ادا کر دیا جائے گا۔

سوڈان گزشتہ ایک سال سے اس کوشش میں تھا کہ اس کا نام امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکل جائے اور امریکہ اسے نام نہاد دہشتگردوں کی فہرست سے نکال دے۔

سوڈان پر اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری کیلئے امریکہ کا دباؤ ایسے وقت میں جاری رہا کہ جب سوڈان کی مجمع فقہ اسلامی نے اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کو حرام قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 13 اگست کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے تھے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی  گئی۔

 

ٹیگس