روس سے ترکی کے درمیان ریلوے لائن کے مجوزہ منصوبے میں اہم پیش رفت
آذربائیجان براستہ آرمینیا مواصلاتی طریقے سے نخجوان کی خود مختار جمہوریہ سے رابطہ استوار کرے گا۔
روس سے ترکی کے درمیان ریلوے لائن کے مجوزہ منصوبے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق روس، آذربائیجان اور آرمینیا نے قرہ باغ میں اقتصادی راہداری قائم کرنے اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو فروغ دینے سے متعلق ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی اوف نے مشترکہ اعلامیے کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک 30 برسوں کے بعد براستہ آرمینیا مواصلاتی طریقے سے نخجوان کی خود مختار جمہوریہ سے رابطہ استوار کرے گا۔
آرمینیا کو بھی آذربائیجان کی سرزمین سے روس اور ایران تک ریلوے لائن کے ذریعے رسائی ملے گی۔ علی اوف کا کہنا تھا کہ آذربائیجان براستہ نخجوان، ترکی کی منڈی تک بھی رسائی حاصل کر سکے گا اور ترکی اور روس کے درمیان ریلوے لائن رابطہ بھی قائم ہو جائے گا۔
دوسری جانب روسی صدر پوتین نے مذاکرات کے بعد کہا کہ امن معاہدے نے تنازعے کے طویل مدتی اور مکمل حل کے لیے ایک ضروری بنیاد فراہم کر دی ہے۔ انہوں نے روس کی جانب سے ثالثی کی کوششوں کے دوران تعاون کے لیے آرمینیا اور آذربائیجاں کے صدور پاشینیان اور علی اوف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کوشش کا مقصد خونریزی کو روکنا، صورت حال کو مستحکم کرنا اور پائیدار جنگ بندی کا حصول تھا۔