40 سال تک اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر رہ چکے ابراہم برگ نے یہودیت سے ناطہ توڑ لیا
صیہونی حکومت کے سابق پارلیمنٹ اسپیکر ابراہم برگ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اب انہیں یہودی تصور نہ کریں۔
فرانسیسی ویب سائٹ میڈیا پارٹ سے انٹرویو میں ابراہم برگ نے کہا کہ وہ اب خود کو یہودی نہیں مانتے اس لئے انہوں نے وزارت داخلہ کے رجسٹر سے یہودی کے طور پر اپنا نام ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابراہم برگ تقریبا چالیس سال سے پارلیمنٹ کے اسپیکر منتخب ہوتے رہے ہیں اور الگ الگ حکومتوں میں تین بار وزیر بھی رہ چکے ہیں۔
ابراہم برگ نے اپنی کتاب ہٹلر پر فتح میں لکھا کہ وہ صیہونی شناخت سے خود کو الگ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ خیال ہے کہ وہ یہودی حکومت ہے اور یہی اس کی تباہی کی چابی ہے۔ ابراہم برگ نے اسرائیلیوں کے درمیان تیزی سے پھیل رہی نسلی امتیاز کی مذمت کی۔ انہوں نے 2003 میں یدیعوت آحارنوت میں شائع اپنے مقالے میں لکھا تھا کہ صیہونی انقلاب دم توڑ چکا ہے۔ ابراہم برگ نے کہا کہ صیہونیزم کو اسرائیل کے قیام کے بعد فورا ختم کر دینا چاہئے تھا۔
کچھ ہفتے پہلے برگ نے بیت المقدس کی عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ وزارت داخلہ میں یہودی کی حیثیت سے ان کے رجسٹرد کو کینسل کیا جائے کیونکہ اب انہیں نہيں لگتا کہ یہودی نسل سے کسی طرح کا ان کا تعلق رہ گیا ہے۔