Feb ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۱:۵۸ Asia/Tehran
  • تاناشاہ جلاد سے تنگ آگیا۔ کارٹون

کئی عشروں تک میانمار یا برمہ میں تاناشاہی حکومت کا تجربہ رکھنے والی ملکی فوج نے قریب ایک دہائی کے بعد ایک بار پھر ملک کی باگڈور اپنے ہاتھ میں لے لی۔

اس بار میانمار کی فوج نے ملک کے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے سبب جلاد کہی جانے والی آنگ سان سوچی کی حکمراں پارٹی کا تختہ الٹا۔ میانمار میں کئی صدیوں سے رہائش پذیر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسلی بنیادوں پر تشدد اور انتہا پسندی کا سلسلہ عروج پر ہے۔

اب تک ہزاروں افراد کو نہایت بے دردی سے قتل کیا جا چکا ہے، جبکہ ان کی تمام املاک، مکانات اور زندگی کی تمام سہولیات کو مکمل طور پر تاراج کر دیا گیا ہے۔ ان جرائم میں خود ملکی فوج  نے بھی پیش پیش رہتے ہوئے ظلم و بربریت کی ایک ہولناک تاریخ رقم کی ہے۔

اسکے علاوہ قریب دس لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو اپنی جان کے تحفظ کے لئے اپنا ملک، اپنی سرزمین اور گھربار چھوڑ کر نہایت دشوار اور ناگفتہ بہ حالات اور خطرات کے باوجود پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینی پڑی۔

ٹیگس