Mar ۰۳, ۲۰۲۱ ۲۱:۵۲ Asia/Tehran
  • امریکہ میں بے گھروں کو ویکسین لگوانے میں ترجیح نہیں

ایک تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ امریکہ کی اٹھارہ ریاستوں کے حکام نے ملک کے طبی مراکز کی جانب سے بے گھر افراد کو بیماری پھیلانے کے لحاظ سے خطرناک گروہوں میں رکھے جانے کے باوجود، ان افراد کو کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے میں ترجیح نہیں دی ہے۔

برطانوی اخبار گارڈین نے لکھا ہے کہ حکومت کی طبی پالیسیوں کی قومی اکیڈمی نامی ایک غیر جماعتی انجمن کی جانب سے کرائی جانے والی اس تحقیق میں ان افراد پر توجہ رکھی گئي جو بے گھر افراد کے شیلٹرز میں رہتے ہیں۔

تحقیق میں پتہ چلا کہ مریلینڈ، ایلینوئے اور منی سوٹا جیسی ریاستوں میں کورونا وائرس کا ٹیکہ لگوانے میں ان افراد کو ترجیح نہیں دی گئی ہے جبکہ طبی مراکز کا کہنا ہے کہ ان افراد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس انجمن کے ايگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈونلڈ وائٹ ہیڈ نے بتایا کہ بے گھر افراد میں زیادہ تر افراد کے پاس وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک جیسی ضروری اور بنیادی اشیاء نہیں ہیں اور اگر وہ کووڈ کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو ان کے پاس کوارنٹین ہونے کی بھی سہولت نہیں ہے۔

دریں اثنا امریکا میں ویکسین کے سائڈ افیکٹس کی رپورٹ کے پورٹل میں جو رپورٹیں رجسٹر ہوئي ہیں، ان کی رو سے اس ملک میں ساٹھ سے زائد افراد فائزر یا موڈرنا کی ویکسین لگنے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد کو متعدد دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں سے بعض تو زندگي کے لیے خطرہ ثابت ہوئي ہیں۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے آخری اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں دو کروڑ ستاسی لاکھ سترہ ہزار چھے سو سے زیادہ افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ یہ خطرناک وائرس اس ملک میں تقریبا پانچ لاکھ ساڑھے سولہ ہزار افراد کو لقمۂ اجل بنا چکا ہے۔

ٹیگس