Mar ۰۸, ۲۰۲۱ ۰۶:۱۵ Asia/Tehran
  •  جارج فلوئیڈ  قتل کیس کی عدالتی کارروائی

گذشتہ سال 25 مئی کو جارج فلوئیڈ کی ہلاکت نے کئی دہائیوں بعد امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو احتجاج کے لیے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا تھا۔

قاتل پولیس افسر ڈیرک شوون کے وکیل ایرک نیلسن نے عدالتی کاغذات میں دلیل دی ہے کہ جارج فلوئیڈ کے ساتھ اپنے تمام تر معاملے میں ڈیرک شوون نے پرسکون اور پروفیشنل رویے کا مظاہرہ کیا۔ ایرک نیلسن عدالت کو بتائیں گے کہ  سابق سفید فام پولیس اہلکار نے اپنی ٹریننگ کے مطابق کام کیا کیونکہ  بقول ان کے جارج فلوئیڈ نے گرفتاری کے وقت مزاحمت کی تھی۔ تاہم پراسیکیوشن یہ بات ظاہر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ 44 سالہ ڈیرک شوون نے اپنے 19 سالہ کیریئر میں ہمیشہ طاقت کا  ضرورت سے زیادہ استعمال کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندوں کے ساتھ سفید فام پولیس افسران کا رویہ ہمیشہ تعصبانہ رہا ہے اور جارج فلویئڈ کو سرعام دم گھوٹ کر ہلاک کرنے جیسے واقعات امریکہ میں آئے دن پیش آتے رہتے ہیں۔

 

ٹیگس