امریکا؛ پناہ گزیں بچوں کی ٹیکساس فوجی اڈوں میں منتقلی
امریکہ میں جنوبی سرحد پر بحرانی صورت حال پیدا ہونے کے بعد پنٹاگون نے ہزاروں کی تعداد میں پناہ گزیں بچوں کو تنہا ہی ٹیکساس کے دو فوجی اڈوں میں منتقل کرنے کی اجازت دیدی۔
رشا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج نے امریکی وزارت صحت کی درخواست پر قانونی سن سے کم عمر کے پناہ گزینوں کو فوجی تنصیبات میں منتقل کئے جانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اس سے قبل امریکی وزارت صحت نے پانچ ہزار پناہ گزیں بچوں کو فورٹ بلیس اور تین سو دیگر بچوں کو لاکلینڈ منتقل کئے جانے کی درخواست کی تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پندرہ ہزار پانچ سو سے زائد نوجوان پناہ گزیں امریکی سرحدی گشت کی حراست میں ہیں جو نہایت ابتر حالات سے دوچار ہیں۔
جوبائیڈن نے برسر اقتدار آنے کی صورت میں پناہ گزینوں کے سلسلے میں سخت پالیسیوں سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا مگر اب وہ کورونا کا بہانہ بنا کر اپنے وعدے سے پھر گئے ہیں اور کہا ہے کہ اس وقت پناہ گزینوں کا امریکہ کی طرف روانہ ہونے کا صحیح وقت نہیں ہے۔