ایران اور چین کے درمیان سمجھوتے پر واشنگٹن سیخ پا
وائٹ ہاؤس نے ایران اور چین کے درمیان پچیس سالہ اسٹریٹیجک تعاون کے جامع سمجھوتے پر منفی ردعمل ظاہر کیا ہے-
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جن ساکی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ واشنگٹن ایران اور چین کے درمیان سمجھوتے کے بعد پابندیاں عائد کرنے پر غور کررہا ہے- امریکی صدرجوبائیڈن نے بھی ایران و چین کے مابین پچیس سالہ تعاون کے سمجھوتے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایک عرصے سے ایران اور چین کی شراکت داری کے بارے میں تشویش میں مبتلا رہے ہیں ۔
سنیچرکو تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان پچیس سالہ جامع تعاون کے سمجھوتے پردستخط ہوئے ۔ اس سمجھوتے پر ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے دستخط کئے ۔
فروری دوہزار پندرہ میں چین کے صدر کے دورہ تہران کے موقع پر ایران و چین نے ایک بیان جاری کرکے اپنے اسٹریٹیجک تعلقات کو فروغ دینے کا اعلان کیا تھا ۔ اس اعلامیے کی چھٹی شق میں فریقین نے تعاون کے ایک طویل مدت سمجھوتے کے لئے مذاکرات اور صلاح و مشورے کا اعلان کیا ہے ۔
اس سمجھوتے کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور چین نے اقتصادی اور ثقافتی شعبوں سمیت مختلف میدانوں میں باہمی تعاون پراتفاق کیا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے اس سمجھوتے کو واشنگٹن کی پابندیوں اور ایران و چین کے خلاف واشنگٹن کی مخاصمانہ پالیسیوں کا جواب قراردیا ہے۔