سعودی عرب نے دھمکیاں دیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ کا تازہ انٹرویو
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری اور سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کی انچارج اگنس کیلامرڈ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ انہیں سعودی عرب کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ اگنس کیلامرڈ کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے دوران انہیں سعودی عرب کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں اور اقوام متحدہ نے بھی اعلی ترین سطح پر ان کے بیان کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کہ وہ ریاستی دھمکیوں اور قتل کی وارداتوں کو عام ہونے سے روکنے کی غرض سے بین الاقوامی سطح پر اطلاعات کے آزادانہ تبادلے کی حمایت کرے۔
اگنس کیلامرڈ نے حال ہی میں برطانوی جریدے گارڈین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سعودی عہدیدار نے گزشتہ سال جنوری میں انہیں بلواسطہ دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ " اگر اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے کیلامرڈ کا راستہ نہ روکا تو ہم خود اس سے نمٹیں گے۔ "
اگنس کیلامرڈ امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس کی عالمی تحقیقات کی انچارج رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد بن سلمان نے دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد بن سلمان پر کڑی نکتہ چینی کے حوالے سے مشہور تھے اور انہیں دو اکتوبر دوہزار اٹھارہ کو ایک منظم منصوبے کے تحت استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر نہایت بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔