فرانس کے صدر کی اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی
فرانس کے صدر نے خاتون پولیس اہلکار پر چاقو سے حملے کو بہانہ بنا کر ایک مرتبہ پھر اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے احساسات و جذبات کو مجروح کیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے ٹوئیٹ میں پیرس کے گردو نواح میں ایک خاتون فرانسیسی پولیس آفیسر کے قتل پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی دہشتگردی کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
کل بروز جمعہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک شخص نے پولیس اسٹیشن میں گھس کر چاقو کے وار کرکے خاتون پولیس اہلکار کو قتل کردیا جب کہ حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
فرانسیسی پولیس کے مطابق خاتون اہلکار لنچ کے بعد جیسے ہی واپس آئیں حملہ آور نے چاقو سے خاتون کے گلے پر وار کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں ۔ حملہ آور کی شناخت 37 سالہ تیونس کے رہائشی کے طور پر ہوئی ہے ۔
دوسری جانب پولیس نے حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے واقعہ سے متعلق مزید تحقیقات شروع کردی ہیں جب کہ حملے سے تعلق کے شبہہ میں مزید 3 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت، ان کو سرکاری عمارتوں پر لگانے، اور فرانسیسی صدر کی شان رسالتؐ میں گستاخی اور مسلمانوں کے حوالے سے ہرزہ سرائی کے خلاف پورا عالم اسلام فرانسیسی صدر کے خلاف سراپا احتجاج بن گیا تھا۔