Apr ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۰:۴۶ Asia/Tehran
  • سری لنکا میں برقع پر پابندی، مسلمانوں میں شدید غم و غصہ

سری لنکا کابینہ میں برقع پر پابندی کی تجویز منظور ہونے کے بعد سری لنکا کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

سری لنکا کی کابینہ نے منگل کے روز قومی سلامتی کے لیے لاحق خطرات کا بہانہ بنا کر عوامی مقامات پر ہر طرح کے چہروں کے پردے بشمول برقعے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کی منظوری دی تھی۔

سری لنکا کے وزیر برائے عوامی تحفظ سارت ویرسکارا  (Sarath Weeraskara) نے مارچ میں پہلی بار اس پابندی کا اعلان کیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ برقع جیسا لباس مذہبی انتہا پسندی کی علامت ہے۔

  سری لنکا میں ماضی میں بھی کئی پالیسیوں کے ذریعہ مسلمان آبادی کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ مارچ 2020 میں حکومت نے یہ حکم دیا تھا کہ کووڈ۔19 سے متاثر ہو کر مرنے والے مسلمانوں کی لاشوں کو دفنانے کے بجائے جلایا جائے۔ جس کے بعد سری لنکا کی مسلم تنظیموں نے کئی مہینوں تک احتجاج کیا۔ اس کے بعد حکومت نے رواں برس فروری میں ہی لاشوں کی تدفین پر پابندی ختم کردی کیونکہ لاشوں کو جلانا اسلامی عقائد کے منافی ہے۔

ٹیگس