یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد ؛ روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد
یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد پاس کی ہے جس میں روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے اور مالیاتی لین دین کے عالمی نظام سوئفٹ سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ میں پاس کی جانے والی اس قرارداد کے حق میں پانچ سو انسٹھ ووٹ ڈالے گئے جبکہ سڑسٹھ ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیئے۔
اس قرارداد میں یوکرین کی سرحدوں کے قریب روس کی فوجی نقل و حرکت کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر ماسکو نے یوکرین کے خلاف جنگ مسلط کی تو اسے اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
یورپی قانون سازوں نے کہا ہے کہ ایسی صورت میں یورپی یونین کے لیے روس سے گیس اور ایندھن کی سپلائی فوری طور پر بند اور اسے سوئفٹ سسٹم سے باہر کردیا جائے۔
یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے اس قرارداد میں یورپی یونین کے اداروں اور رکن ملکوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ نورڈ اسٹریم ٹو پائپ لائن منصوبے اور روسی کمپنی روس ایٹم کے ذریعے گھروں کی تعمیرکا سلسلہ بھی روک دیں۔
یورپی ملکوں نے امریکی پالیسی کی پیروی کرتے ہوئے سن دوہزار چودہ میں، مشرقی یوکرین میں مداخلت اور حکومت مخالفین کی مدد کا الزام عائد کرتے ہوئے، روس کے خلاف اقتصادی اور مالیاتی پابندیاں لگائیں تھیں جس پر روس نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔
سوئفٹ مالیاتی پیغام رسانی کا ایک عالمی نظام ہے، جو دنیا بھر کے بینکوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرتا ہے اور ان کے درمیان مالیاتی لین دین سے متعلق معلومات کا تبادلہ اس نظام کے ذریعے انجام پاتا ہے۔
امریکہ اور اس کے اتحادی برسوں سے یہ دھمکیاں دیتے آئے ہیں کہ سوئفٹ تک روس کی دسترسی کسی بھی وقت بند کی جاسکتی ہے۔
روس نے ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں کے گروپ برکس کے رکن ملکوں چین اور ہندوستان کے ساتھ مل کر سوئفٹ کو بائی پاس کرنے کے لیے نیا مالیاتی نظام تشکیل دیا ہے۔
روسی سسٹم کا نام ایس پی ایف ایس ہے اور طے پایا ہے کہ یہ نظام، چین کے مالیاتی پیغام رسانی کے نظام سی آئی پی ایس سے منسلک ہوجائے گا جبکہ ہندوستان بھی اپنے مالیاتی پیغام رسانی کے نظام کو روسی اور چینی نظام سے منسلک کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق تینوں ملکوں کا مشترکہ نیٹ ورک دنیا کے تین ارب لوگوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرے گا۔
روس اور برکس کے دیگر رکن ممالک نے یورپ کے ناقابل اطمینان رویئے کو دیکھتے ہوئے، سوئفٹ کے متبادل نظام کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
روس نے سن دوہزار چودہ میں، جب امریکہ نے اس کو سوئفٹ سے نکالنے کی دھمکی دی تھی، ایس پی ایف ایس کی تشکیل کا کام شروع کردیا تھا اور اس نظام کے ذریعے پہلا مالیاتی ٹرانزیکشن سن دوہزار سترہ میں انجام پایا تھا۔