مسلمان خاندان کو ٹرک سے کچلنے کا واقعہ دہشت گردی تھا، کینیڈین وزیراعظم
کینیڈا کے وزیر اعظم نے صوبہ انٹاریو میں ایک مسلمان خاندان کو ٹرک سے کچلنے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
کینیڈا کی پارلیمنٹ کے دارالعوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور وعدہ کیا کہ وہ ملک میں سرگرم دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام ٹرک سوار کینیڈین شہری نے صوبہ انٹاریو میں سڑک عبور کرنے والے ایک پاکستانی نژاد مسلم خاندان کو روند ڈالا تھا۔
اس حملے میں مذکورہ مسلم خاندان کے چار افراد جاں بحق اور ایک نو سالہ بچہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے انٹاریو میں پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کو مغرب میں بڑھتے اسلاموفوبیا کی علامت قرار دیا۔
صوبائی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ پہلے سےطے شدہ منصوبے کا حصہ تھا اور مرنے والوں کو مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
پولیس نے بیس سالہ ٹرک ڈرائیور کی تلاش شروع کردی ہے جس کا نام نٹنل ول مین بتایا جاتا ہے۔
دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد کینیڈا کے مسلمانوں میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے اور انہوں نے اپنے حقوق سے لاپروائی برتے جانے کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
کینیڈا میں نسل پرستانہ اور انتہا پسندانہ نظریات کا پھیلاؤ اکثر و بیشتر نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف دہشت گردی کے واقعات کا سبب بن جاتا ہے۔
انتیس جنوری دوہزار سترہ کو کینیڈا کے شہر کبک کے اسلامی مرکز پر دہشت گردوں کی فائرنگ میں چھے نمازی شہید اور آٹھ دیگر زخمی ہوگئے تھے۔