افغانستان کی سرحد پر ترکمنستان کی فوج کی روانگی
ترکمنستان نے افغانستان سے ملنے والی اپنی مشترکہ سرحد پر جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ اپنی فوج کو تعینات کردیا۔
افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترکمنستان کی جانب سے یہ فیصلہ افغانستان میں بڑھتی ہوئی جنگ کے بعد کیا گیا۔ اتوار کے روز بھی اسی قسم کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
ترکمنستان کے ایک اعلی سیکورٹی عہدیدار کا کہنا ہے کہ افغانستان سے ملحقہ سرحدی گذرگاہ سرحد آباد کے شمال میں چار سو کلو میٹر کی دوری پر واقع شہر ماری میں فوج کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ تعینات کر دیا گیا۔
اس سے قبل تاجکستان نے بھی افغانستان سے ملنے والی اپنی مشترکہ سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ افغانستان کی اندرونی جنگ میں طالبان گروہ کی تیز رفتار پیش قدمی، علاقے کے مختلف ملکوں کی تشویش کا باعث بنی ہے۔ طالبان گروہ نے چند روز قبل علاقے کے ملکوں خاص طور سے افغانستان کے پڑوسی ملکوں کو اس بات کا یقین دلایا ہے کہ ان ملکوں کے خلاف وہ کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ طالبان کا دعوی ہے کہ انہوں نے افغانستان کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔