امریکا؛ سائـبر حملوں کا پتہ دینے والوں کے لیے ایک کروڑ ڈالر کا انعام
بائیڈن انتظامیہ نے ہیکرو ں کا پتہ لگانے، گرفتاری میں مدد دینے اور رینسم ویئر ز کے مقابلے کے لیے ایک کروڑ ڈالر انعام مقرر کیا ہے۔
وائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے سیکورٹی اور انٹیلی جینس اداروں کو، سائبر حملوں میں ملوث گروہوں اور رینسم ویئرز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کو ایک کروڑ ڈالر انعام دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے وائٹ ہاوس نے ایک ویب سائٹ بھی قائم کردی جس کے ذریعے کوئی بھی فرد ، ہیکروں اور رینسم ویئرز کے بارے میں معلومات فراہم کرکے انعام حاصل کرسکتا ہے۔حکومت امریکہ کو امید ہے کہ اس طرح کی ترغیبی پالیسیوں کے ذریعے ہیکروں اور سائبر حملوں میں ملوث گروہوں کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔
امریکہ میں انجام پانے والے صرف ایک سائبر حملے میں، ملک کی بڑی ریاستوں میں تیل کی سپلائی بند ہوکے رہ گئی تھی جس کے نتیجے میں سرکاری اور نجی شعبے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے" انصاف کے نام پر انعام" کی پالیسی کے تحت 10 ملین ڈالرتک انعام سے نوازا جائے گا۔
امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ انصاف کے نام پر انعام پروگرام کے تحت 1984 سے اب تک 200 ملین ڈالر سے زيادہ کی رقم بطور انعام 100 سے زيادہ افراد کو دی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی آئل کمپنی اور ریڈ میٹ فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے سسٹم پر سائبر حملوں کے بعد امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے سائبرحملوں کا مقابلہ کئے جانے کے مقصد سے 10 ملین ڈالر کا انعام مقرر کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔