سات بچوں سمیت دس شہری ہلاک ہوئے تھے ، امریکی فوج نے اقبال جرم کیا ، کابول کا حالیہ حملہ غلطی
امریکی فوج نے جمعے کو یہ تسلیم کر لیا ہے کہ کابل میں اس کا حالیہ آپریشن جس میں سات بچوں سمیت دس عام شہری مارے گئے تھے ، ایک غلطی تھا ۔
انخلا ء سے قبل تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کے کمانڈر ، جنرل میکنزی نے صحافیوں کو بتایا کہ اس بات کا کم امکان ہے کہ وہ کار اور مارے جانے والے لوگوں کا تعلق داعش سے رہا ہو یا ان سے امریکی فوجیوں کو فوری طور پر کوئي خطرہ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری تحقیق کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ یہ افسوس ناک غلطی تھی اور ہم اس کی ذمہ داری لیتے ہيں ۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ ہم مارے جانے والوں کے اہل خانہ اور ان کے احباب کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور انتیس اگست کو کابل میں ڈرون طیارے سے جو حملہ کیا گيا تھا اس کا مقصد داعش کی جانب سے ایک قریبی خطرے کو روکنا تھا ۔ یہ حملہ کابل ایئرپورٹ پر داعش کے اس حملے کے کچھ دنوں بعد کیا گيا تھا جس میں تیرہ امریکی فوجی مارے گئے تھے۔
واضح رہے افغانستان و پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں امریکہ کے ڈرون حملوں میں بے شمار بے گناہ شہری مارے جا چکے ہيں ۔