Dec ۰۷, ۲۰۲۱ ۰۶:۲۶ Asia/Tehran
  • کیا اس عالمی وبا سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے؟

کورونا وائرس کے الگ الگ ویرینٹ نے دنیا کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد ایک نئی قسم دنیا میں پھیل رہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بہت متاثر ہوئی ہے۔

کوورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے بارے میں ابھی کافی کچھ معلوم ہونا باقی ہے مگر یہ خیال ضرور کیا جارہا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اب یہ کورونا کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کتنا متعدی ہے اس بارے میں آنے والے ہفتوں میں معلوم ہوگا۔

مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ کورونا کی اس نئی قسم کا ارتقا عام نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرس کے جینیاتی مواد کے ایک حصے کے ذریعے ہوا۔ امریکا کی بائیو میڈیکل کمپنی اینفرینس کی  تحقیق کے ابتدائی نتائج سے عندیہ ملا ہے کہ کورونا کی یہ نئی قسم ممکنہ طور پر اسی وجہ سے سابقہ اقسام کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہوسکتی ہے۔

تحقیق میں موجود ڈیٹا سے انکشاف ہوا کہ اومیکرون میں جینیاتی مواد نزلہ زکام کا باعث بننے والے ایک اور انسانی کورونا وائرس ایچ کوو 229 ای سے مماثلت رکھتا ہے۔

محققین نے خیال ظاہر کیا کہ اومیکرون کا ارتقا کسی ایسے فرد کے اندر ہوا جو کووڈ کے ساتھ ساتھ ایچ کوو 229 ای سے بیک وقت متاثر تھا۔

 

ٹیگس