Dec ۳۱, ۲۰۲۱ ۲۳:۲۱ Asia/Tehran
  • ڈبلیو ايچ او کو امید، 2022 میں کورونا وبا کا ہو سکتا ہے اختتام، دنیا کے پاس وسائل ہیں

عالمی ادارہ صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ 2022 میں کورونا وائرس کی وبا کا اختتام ہو سکتا ہے کیونکہ دنیا کے پاس اب اسے نمٹنے کے لیے آلات موجود ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے خبردار کیا کہ عدم مساوات جتنے طویل عرصے تک برقرار رہے گا، یہ وبا اتنی ہی طویل عرصے تک جاری رہے گی۔

ٹیڈروس ایڈہانوم نے افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وبا کو آئے دو سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے درکار چیزیں اور آلات مناسب طریقے سے برابری کی بنیاد پر تقسیم نہیں کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ افریقہ میں محکمہ صحت کے عملے کی اب بھی ہر چار میں سے تین کی مکمل ویکسینیشن نہیں ہوئی جبکہ یورپ میں لوگوں کو ویکسین کے تیسری خوراک بطور بوسٹر لگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس خلا کی وجہ سے نئے ویریئنٹ کے پھیلنے کے مواقع مزید بڑھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہم دوبارہ سے جانی نقصان، پابندیوں اور مشکلات کی سائیکل کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم عدم مساوات ختم کرتے ہیں تو اس وبا کو بھی ختم کردیں گے اور اس عالمی ڈراؤنے خواب کا بھی خاتمہ کردیں گے جس میں ہم جی رہے ہیں اور یہ یقیناً ممکن ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے نئے سال کی آمد کے موقع پر عہد کیا کہ ہم حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ عالمی اقدامات کے تحت ویکسین کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومتیں اس حوالے سے مضبوط قوت ارادی کا مظاہرہ کریں تو ہم 50 لاکھ سے زائد جانیں لینے والی اس وبا کو ختم کر سکتے ہیں جبکہ اس کے لیے لوگوں کو بھی انفرادی سطح پر ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ 2022 کے وسط تک دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگا دیں۔

ٹیڈروس ایڈہانوم نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں ویکسین کے ساڑھے 8 ارب خوراکیں لگائی جا چکی ہیں جس سے اموات کی شرح میں کمی میں مدد ملی جبکہ لوگوں کی جان بچانے کے لیے علاج کے نئے طریقے بھی دریافت ہو چکے ہیں۔

ٹیگس