قزاقستان کے بلوائیوں کی حمایت میں اترا امریکا
قزاقستان میں جاری فسادانت کے دوران اس ملک کے صدر نے فسادیوں اور بلوائیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا تھا۔
در ایں اثنا امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بہت بڑی غلطی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے اے بی سی نیوز چینل سے گفتگو میں کہا کہ قزاقستان کے صدر کا یہ حکم سمجھ سے باہر ہے کہ بلوائیوں کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے۔
جب سے قزاقستان کے صدر نے اپنے ملک میں جاری فسادات میں غیر ملکی مداخلت کی بات کہی ہے اور روس سے فوجی بھیجنے کی اپیل کی ہے، تب سے امریکا، قزاقستان کے بحران کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ قزاقستان کے حکام اپنے ملک میں پیدا ہوئی صورتحال پر کنٹرول پانے کی طاقت نہیں رکھتے، وہ مظاہرین کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے وہاں کے نظام کو صحیح کر سکتے ہیں، ایسے میں میری سمجھ میں نہيں آ رہا ہے کہ ان کو غیر ملکی فوجیوں کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے۔
قزاقستان کے صدر پہلے ہی کہہ چکےہیں کہ میری درخواست پر ہی روس اور پڑوسی ممالک کے فوجی آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی نظام درست ہونے تک فوجی ملک میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں سے تربیت یافتہ تخریب کار عناصرملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے بھیجے گئے ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ قزاقستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پرتشدد مظاہرے ہورہے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔