Jan ۱۴, ۲۰۲۲ ۲۳:۵۳ Asia/Tehran
  • کینیڈا کے دانشور کا بیان، امریکی جمہوریت کا شیرازہ بکھر رہا ہے

کینیڈا کے ایک مصنف نے لکھا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ امریکی جمہوریت کا شیزارہ 2025 تک بکھر جائے۔

کینیڈا کے سیاسی علوم کے دانشور نے پیشنگوئی کی ہے کہ ممکن ہے کہ امریکی جمہوریت کا شیرازہ بکھر جائے اور یہ ملک دائیں بازوں کے آمروں کے ہاتھوں میں چلا جائے۔

کینیڈا یونیورسٹی کے پروفیسر نے پیشنگوئی کی ہے کہ ممکن ہے کہ 2025 تک امریکی جمہوریت کا شیرازہ بکھر جائے اور اس ملک میں سیاسی عدم استحکام اور تشدد میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ 

ٹامس ہومر نیکسن نے گلوب انڈمیل نامی ویب سائٹ میں اپنے مقالے میں لکھا کہ ہو سکتا ہے کہ 2025 تک امریکی جمہوریت دم توڑ دے اور 2030 تک یا شاید اس سے بھی پہلے، یہ ملک دائیں بازو کے آمروں کے قبضے میں چلا جائے۔

نیکسن لکھتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ میری اس دلیل کو مضحکہ خیز قرار دیا جائے لیکن میں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دو سال پہلے بھی اسی سے ملتی جلتی حقیقت کی جانب اپنے بیان میں اشارہ کیا تھا۔

 وہ لکھتے ہیں کہ ہمیں صرف ان امکانات کو صرف اس لئے مسترد نہيں کر دینا چاہئے کہ اس کا تصور بھی خوفناک ہے۔  2014 میں یہ بات بھی سب کو مضحکہ خيز لگ رہی تھی کہ ٹرمپ امریکی صدر بن جائیں گے لیکن آج ہم دنیا میں یہ دیکھ رہے ہیں کہ مضحکہ خیز باتیں، حقیقت میں بدلتی جا رہی ہیں اور خطرناک اور خوفناک واقعات عام باتیں بنتی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی یونیورسٹی کے پروفیسرز اس وقت بڑی سنجیدگی سے امریکی جمہوریت کی تباہ کن کمزوری کا جائزہ لے رہے ہیں۔

ٹیگس