ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی ٹرمپ کی دھمکی اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی کھُلی خلاف ورزی: ایرانی وزیر خارجہ
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھُلی خلاف وزری قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے دیگر ملکوں کے وزرائے خارجہ کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 29 دسمبر 2025 کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھُلی خلاف ورزی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے اس مکتوب میں جون 2025 میں ایران کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی مشترکہ فوجی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ٹرمپ کی تازہ دھمکی غیر قانونی اور جارحانہ روش جاری رکھنے کے ارادے کی عکاسی کرتی ہے جس کے نتائج کی پوری ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔
ایران کے وزیرخارجہ نے امریکی صدر کی جانب سے جون 2025 کے حملوں میں امریکہ کی براہ راست مشارکت کے اعتراف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھُلی خلاف ورزی کے مصداق ہیں جو اس جارحیت میں ملوث امریکی حکام کی جواب دہی اور ان کے خلاف ضروری تعزیری اقدامات کے متقاضی ہیں۔
انھوں نے اپنے اس خط میں غاصب صیہونی حکومت کی حمایت میں اقوام متحدہ کے رکن ایک ملک کے خلاف امریکی صدر کی دھمکی کو دوہرے معیاروں اور ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے نظام کو کمزور کرنے کا ثبوت قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ صیہونی حکومت اس خطے کی واحد ایسی حکومت ہے جس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور امریکہ کی جانب سے اس حکومت کی غیر مشروط حمایت علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مزید لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ 51 کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے دفاع کا ناقابل انکار حق حاصل ہے اور وہ ہر جارحیت کا ٹھوس اور ایسا جواب دینے سے ہرگز دریغ نہیں کرے گا جو جارحین کو پشیمان کردے گا۔