Mar ۱۰, ۲۰۲۲ ۰۶:۲۰ Asia/Tehran

گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ واقعات کا نیا ویڈیو سامنے آ گیا ہے۔

گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ واقعات کے بارے میں جاری ہونے والی رپورٹ سے ان اٹھائیس صفحات کو نکال دیا گیا تھا جو ان واقعات میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کی نشاندہی کر رہے تھے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ واشنگٹن ان حملوں میں سعودی عرب کے کردار پر پردہ ڈالنے کے درپے ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس اقدام میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا بھی ہاتھ ہے۔ امریکی حکام مکاری پر مبنی اپنی سفارتکاری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کی برقراری میں سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہیں۔

سعودی عرب کے سازشی اقدامات اور اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ اس کا گٹھ جوڑ دہشت گردی کے پھیلاؤ، عالمی امن و سلامتی کے خطرے میں پڑنے اور گیارہ ستمبر جیسے واقعات رونما ہونے کا باعث بنا ہے۔

شک نہیں کہ امریکہ نے اپنے تربیت یافتہ دہشت گرد گروہوں القاعدہ، طالبان اور بعد میں داعش کے ذریعہ اسلام کے پاک ، معصوم  اور پر امن چہرے کو مسخ کر کے پیش کیا اور اسلاموفوبیا کو بہانہ بنا کر اس نے اسلامی ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام شروع کر دیا اور مسلم ممالک میں میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے زور پر دینی اور داخلی فتنے شروع کر دیئے لیکن امریکہ کی اسی غلط پالیسی کی وجہ سے امریکہ مردہ باد کے نعرے جو دوسرے ممالک میں لگ رہے تھے اب خود امریکہ کے اندر لگائے جارہے ہیں اور امریکی پرچم کو امریکہ کے اندر نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے چند ماہ قبل اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں لکھا تھا کہ امریکی حکومت کوشش کررہی ہے کہ گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے حملوں میں سعودی کردار سے متعلق دستاویزات منظر عام پر نہ آنے پائیں۔

یاد رہے کہ امریکا میں گیارہ ستمبر کے حملوں میں ملوث انیس ہائی جیکروں میں سے سولہ سعودی اور دو متحدہ عرب امارات کے شہری تھے لیکن امریکی حکومتوں نے ریاض کے ساتھ اپنے وسیع اقتصادی روابط اور اربوں ڈالر کے فوجی نیزاسلحہ جاتی سمجھوتوں کے پیش نظر ان حملوں میں سعودی کردار سے متعلق دستاویزات کو خفیہ رکھا ہے۔ 

ٹیگس