طالبان انتظامیہ کے فیصلے پر اقوام متحدہ کا اظہار افسوس
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے طالبان انتظامیہ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترس نے کہا ہے کہ مجھے اس بات پر سخت افسوس ہے کہ، افغانستان میں لڑکیاں بدستور تعلیم سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ اس طرح کا غیر منصفانہ سلوک ملکوں کو نابود کردیتاہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ عورتوں اور لڑکیوں کے حقوق کی حمایت کرکے بچوں کو بھوک اور سماج کو غربت سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی معیشت نابود ہوچکی ہے اور لوگ اپنے بچے اور اعضائے بدن فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اس ملک میں خواتین اور لڑکیوں کو ملازمت اور تعلیم کے میدان میں لاتعداد پابندیوں کا سامنا ہے۔ کئی ماہ کی بندش کے بعد اگرچہ افغانستان کے تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے ہیں تاہم طالبان کی وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول تا اطلاع ثانوی بند رہیں گے۔ افغانستان کی وزارت تعلیم کے اس فیصلے پر ملکی اور عالمی سطح پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔