شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کوروس کی حمایت
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کی نامہ نگار کے قتل کو المیہ قرار دیا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے پریس کانفرنس میں، صیہونی فورسز کے ہاتھوں الجزیرہ کی خبر نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کو ایسا المیہ بتایا جس سے پوری دنیا دہل گئی۔
زاخارووا نے کہا کہ یہ فلسطینی نامہ نگار جنین پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فورسز کے حملے کی رپورٹ بنانے کے دوران نامہ نگاری کے اپنے فرائض کو انجام دیتے وقت صیہونی فورسز کے ہاتھوں سر پر گولی لگنے سے شہید ہو گئی۔
زاخارووا نے کہا کہ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن و شہری معاملوں کے وزیر حسین الشیخ کے استقبال میں ابو عاقلہ کی شہادت پر انہیں تعزیت پیش کی اور ان کے قتل کی جامع تحقیقات کے لئے فلسطینی انتظامیہ کی درخواست کو روس کی طرف سے پوری حمایت پر تاکید کی۔
انہوں نے شیریں ابو عاقلہ کی تشییع جنازہ کے واقعات اور تشییع میں شامل افراد پر صیہونیوں کے حملے پر توجہ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ زندگی میں ایسا واقعہ نہیں دیکھا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے تاکید کی کہ فلسطین اور صیہونی حکومت کے مابین تنازعہ کا حل نہ ہونا اور امن مذاکرات کے عمل کے افق کا بند ہونا جھڑپ کے شدت اختیار کرنے کا سبب بن رہا ہے جس کی بھینٹ بچوں اور عورتوں سمیت بے گناہ چڑھ رہے ہیں۔
صیہونی فوجی اب تک پچاس سے زیادہ نامہ نگاروں کو شہید کرچکےہیں۔
فلسطینی خبر نگاروں کی حامی کمیٹی نے حال ہی میں کہا تھا کہ صیہونی فوج کے نامہ نگاروں کے خلاف مخاصمانہ اقدام کا مقصد، فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف اس کےجرائم کے پردہ فاش ہونے سے روکنا ہے۔