فلسطینیوں کا قتل اور انکے مکانات کی مسماری، صیہونیوں کی کینہ پروری کی علامت
مجاہدین فلسطین تحریک نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کے جرائم فلسطینیوں کو استقامت جاری رکھنے سے روک نہیں سکتے۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان مقبوضہ سرزمینوں کو غاصبوں کے لئے جہنم بنا دیں گے۔
منگل کی صبح، صیہونی فوجیوں نے غرب اردن میں واقع جنین کیمپ پر دھاوا بول کر شہید رعد حازم کے گھر کو مسمار کر دیا جس کے بعد فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
صیہونی فوجیوں نے علاقے کو اپنے محاصرے میں لے کر، شہید رعد حازم کے گھر والوں کو عمارت سے زبردستی نکال باہر کیا اور پھر بلڈنگ کو دھماکہ خیز مواد سے زمیں بوس کر دیا۔ اس موقع پر متعدد فلسطینی شہریوں من جملہ بچوں اور خواتین کو بھی حراست میں لیا گیا۔
یاد رہے کہ فلسطینی مجاہد شہید رعد حازم نے تقریبا پانچ مہینے قبل تل ابیب شہر کے دیزنکوف علاقے میں شہادت پسندانہ کارروائی کی تھی کہ جس میں تین صیہونی ہلاک جبکہ پندرہ زخمی ہوئے تھے۔
جہاد اسلامی فلسطین نے رعد حازم کے گھر کی مسماری پر بیان جاری کیا ہے جس میں فلسطینی شہیدوں کے مکانات کی مسمار اور ان کے گھر والوں کو ہراساں کرنے کی پالیسی کو ایک شسکت خوردہ پالیسی قرار دیا گیا ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ شہید رعد حازم کے مکان کو تباہ کرنے سے صیہونی حکومت نے اپنی کینہ پرور فطرت کو ظاہر کردیا ہے۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے زور دے کر کہا ہے کہ فلسطینیوں کا خون ہرگز رائگاں نہیں جائے گا بلکہ یہ خون ملت فلسطین کے وقار کی ضمانت فراہم کرے گا اور ان کی کامیابی کو یقینی بنائے گا۔ اس بیان میں غرب اردن کے نوجوانوں سے مزاحمت جاری رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
دوسری جانب حماس تنظیم نے صیہونی حکومت کی جانب سے شہید صحافی، شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس قاتل حکومت کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے اس قتل سے دامن جھاڑنے کی بھرپور کوشش کی ہے تاہم تمام شواہد و قرائن سے واضح ہے کہ صیہونی فوج نے جان بوجھ کر اس صحافی کا قتل کیا ہے۔
حازم قاسم نے مزید کہا کہ شیرین ابوعاقلہ کے قتل سے صیہونی فوجیوں کی سفاکیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جس کے لئے غاصبوں کو سخت سزا دینے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی فوج کے ترجمان آویخائی ادرعی نے اعتراف کیا ہے کہ جب الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹر شیرین ابوعاقلہ فلسطینیوں کے مظاہروں کی رپورٹنگ کے وقت زمین پر گریں، تو صیہونی فوجیوں نے ان کے بقول غلطی سے سات گولیاں انہیں ماریں جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
صیہونی حکومت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک سیکڑوں صحافیوں کو گرفتار، زخمی یا شہید کر چکی ہے۔ صیہونی حکومت طفل کشی اور صحافیوں کے قتل کے لئے دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے۔