برطانیہ نے جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کا حکم جاری کر دیا
برطانوی حکومت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
سحرنیوز/ دنیا: سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے حوالگی کے حکم نامے پر دستخط کردیے۔ واضح رہے کہ اپریل میں برطانوی عدالت کے اس فیصلے کے بعد ہے کہ اسانج کو امریکہ بھیجا جا سکتا ہے۔
گزشتہ ماہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ کیس وزیر داخلہ کے پاس تھا کہ امریکی حکام کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں پر کوئی قانونی سوالات نہیں تھے کہ جولین اسانج کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔
پریتی پٹیل نے ہری جھنڈی دیکھا دی ہے جس پر وکی لیکس نے فوری طور پر ایک بیان جاری کرکے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے، یہ صرف ایک نئی قانونی جنگ کا آغاز ہے، ہم قانونی نظام کے ذریعے اپیل کریں گے، اگلی اپیل ہائی کورٹ میں ہوگی۔
بیان میں کہا گیا کہ جو بھی آزادی اظہار کی پرواہ کرتا ہے اسے ’شدید شرمندہ‘ ہونا چاہیے کہ ہوم سیکریٹری نے جولین اسانج کی حوالگی کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ جولین اسانج نے کچھ غلط نہیں کیا، اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور وہ ایک صحافی اور ایک پبلشر ہے اور اسے اپنے کام کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔