Jul ۰۸, ۲۰۲۲ ۱۱:۲۳ Asia/Tehran
  • انقرہ اور تل ابیب میں پھر قربتیں بڑھیں، پروازوں کا سلسلہ بحال

غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی ایئر لائنز نے 15 سال بعد اپنے دیرینہ دوست ترکی کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی وزارت ٹرانسپورٹ اور خارجہ امور کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق انقرہ اور تل ابیب کے درمیان طے پانے والے ہوابازی معاہدے کے تحت ترکی کے مختلف مقامات کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اسرائیلی ایئر لائنز نے 15 سال قبل مبینہ سیکیورٹی پابندیوں اور بے تحاشہ اخراجات کی وجہ سے ترکی کے لیے پروازیں روک دی تھیں۔ اس وقت صرف بڑی ترک کمپنیاں ترکش ایئر لائنز اور پیگاسس ایئر لائنز ہی غاصب صیہونی ریاست کے لئے پروازیں انجام دے رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نیا معاہدہ  ترکی اور فلسطین پر قابض صیہونی حکومت کے درمیان ہوا بازی کے تعلقات کو فروغ دینے اور اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔

واضح رہے کہ اس ہفتے اسرائیل کے وزیر اقتصادیات اورنا باربیوف نے ترکی میں اسرائیل کے اقتصادی اور تجارتی مشن کے دفتر کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ ترکی میں برسر اقتدار اردوغان حکومت فلسطین کے سلسلے میں غیر واضح اور کنفیوز پالیسی کی حامل ہے اور وہ اپنے مفادات کے تناظر میں ہی فلسطین کی حمایت اور اسکی سطح کا تعین کرتی ہے۔

ترک حکام کبھی تو بظاہر صیہونی حکومت کے خلاف شدید بیان بازی اور اسکے جارحانہ اقدامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہیں تو کبھی اعلیٰ ترین سطح پر صیہونی حکام کے ساتھ ملاقات اور پھر معاہدوں کو عملی شکل دینے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔ حالیہ چند برسوں کے دوران تل ابیب اور انقرہ کے تعلقات کی سطح اور گہرائی روز بروز بڑھتی ہی رہی ہے تاہم ترک عوام میں صیہونی حکومت کے سلسلے میں شدید نفرت پائی جاتی ہے۔

ٹیگس